شاہ صاحب کے خادم نے اسے سلام کیا انہوں نے سلام کا جواب دیا۔ جواب دینے کے بعد اس خادم نے پوچھا آپ کون ہیں؟ وہ کہنے لگے نہ ہم انسان ہیں اور نہ جنات ہیں‘ نہ فرشتے ہیں۔ ہم کوئی اور مخلوق ہیں اور پھر اس نے پڑھا الحمدللہ رب العالمین کہ اللہ ایک عالم کا نہیں عالمین کا رب ہے۔ یہ کوئی اور عالم ہے اس عالم کو تم نہیں جانتے۔ جاو تم نے قدرت کے مناظر و مظاہر دیکھنے کی تمنا کی تھی وہ تم نے دیکھ لیے اس سے آگے مت جاو ‘ یہ تم نے دیکھ لیا کہ اور عالم بھی ہیں بس یہیں سے واپس مُڑ جاو۔ وہ خادم یہیںسے واپس ہوئے۔ واپس سفر کرتے کرتے شیخ کی خدمت میں پہنچے‘ حیران و پریشان تھے کہ یہ میں نے کیا دیکھ لیا۔ شیخ سے جاکر عرض کی۔ شیخ نے فوراً فرمایا الحمدللہ رب العالمین۔ اللہ عالمین کے رب ہیں عالم کے نہیں اور پھر فرمایا میری زندگی تک یہ بات کسی کو مت بتانا۔
ایک دفعہ صحابی بابا کے ساتھ میں نے ایسے ہی ایک عالم کی سیر کی کیا تھا؟ کیسے تھا؟ کس طرح تھا؟ میرے پاس نہ الفاظ ہیں‘ نہ واقعات ہیں‘ سوائے کیفیات کے۔ وہ کیفیات میں لفظوں میں ادا نہیں کرسکتا۔ آپ اسے دھوکہ سمجھیں یا فریب۔ کوئی کچھ سمجھے‘ کوئی کچھ۔
ہاں مجھے اتنا ضرور علم ہے کہ ہر شخص اپنے برتن کے بقدر میری ان باتوں کا مطلب لے گا۔ جو باتیں میں آپ تک پہنچاتا ہوں اور آج جو باتیں پہنچا رہا ہوںوہ بات سورہ فاتحہ اور سورہ اخلاص کے متعلق ہے کہ سورہ اخلاص پڑھنے والا کوئی بھی شخص آج تک ایسا نہیں ملا جس کو ملکوتی اور لاہوتی لباس نہ ملا ہو۔ پڑھنا شرط ہے اور بہت زیادہ پڑھنا شرط ہے اور نیکی کو کرنا اور گناہ سے بچنا لازم ہے۔ ورنہ نفع نہ ہوگا۔ سورہ اخلاص کا ایک عمل دیتا ہوں دو رکعت نماز نفل پڑھیں اس کی ہر رکعت میں 101 بار سورہ اخلاص پڑھیں دوران نفل ہاتھ میں تسبیح لے سکتے ہیں لیکن تسبیح صرف نوافل کیلئے ہے فرائض کیلئے نہیں۔ دو نفل پڑھنے کے بعد سجدے میں گرکے گیارہ دفعہ سورہ اخلاص پڑھیںپھر سجدے سے اٹھ کے گیارہ دفعہ سورہ اخلاص پڑھیں‘ پھر سجدے میں گرکے گیارہ دفعہ سورہ اخلاص پڑھیں‘ پھر سجدے سے اٹھ کے گیارہ دفعہ سورہ اخلاص پڑھیں۔ اسی طرح گیارہ سجدے کرنے ہیںاور ہر سجدے میں گیارہ دفعہ سورہ اخلاص پڑھنی ہے اور اٹھ کر بھی گیارہ دفعہ سورہ اخلاص پڑھنی ہے۔ اس کے بعد گیارہ دفعہ کوئی سا بھی استغفار پڑھنا ہے اس کے بعد گیارہ دفعہ درود ابراہیمی پڑھنا ہے اور گیارہ منٹ کم از کم انتہائی زاری کے ساتھ اپنے مقصد کیلئے دعا کرنی ہے۔
کوئی مقصد بھی ہو‘ دنیاوی ہو یا اخروی‘ آسمانی ہو یا زمینی‘ فرد سے ہویا افراد سے‘ ظالم سے ہو یا کافر سے‘ حاکم سے ہو یا محکوم سے‘ آقا سے ہو یا غلام سے‘ گھریلو ہو یا کاروباری ہو‘ دفتر کا ہو یا زمین کا‘ یعنی کسی بھی قسم کا مسئلہ ہو‘ اگر روزانہ کسی بھی وقت اس عمل کو کریں‘ گھر کے سارے افراد یا گھر کا کوئی ایک فرد اور اگر کوئی صبح و شام کرسکتا ہو تو بہت ہی بہترین ہے اس سے بڑا کوئی مشکل کشائی کا عمل میں نے کہیں کسی کائنات میں نہیں پایا۔ یہ صحابی بابا کا خاص ہدیہ ہے۔
یہ بہت عرصہ قبل مجھے خاص ہدیہ ملا جو کہ میں اب آپ کی نذر کرتا ہوں۔ ایک شخص کو میں نے یہ چیز بتائی‘ اس شخص کی ٹانگ گنگرین کی وجہ سے ران تک کٹنے کے قابل ہوگئی تھی‘ اُس نے بیٹھے بیٹھے اشارے سے یہ نفل پڑھے اور پڑھتا رہا اور مسلسل پڑھتا رہا۔ اس کی اہلیہ نے بھی پڑھے۔ قارئین شاید آپ یقین کریں نہ کریں صرف اکیس دن کے بعد اس کے زخم کی کیفیت بدل گئی اور اس کا زخم بھرنے لگا‘ اور بہت تھوڑے عرصے کے بعد اس کے کھرنڈ بن گئے اور سوفیصد صحت یاب ہوگیا۔اُس شخص نے بیان کیامیں اب تک اس عمل کو جو گن سکا تو تقریباً 23 لوگ ہیں اور جو نہ گن سکا وہ تو بے شمار ہیں اور جس جس کو بھی دیا اس کو سوفیصد فائدہ ہوا‘ سوفیصد نفع ہوا۔
اس طرح کا ایک واقعہ اور ہوا ایک صاحب کا بیرون ملک کا ویزہ نہیں لگ رہا تھا‘ غریب تھے اور میں غریب سے محبت کرتا ہوں اور غریب کا کام کرتے ہوئے خوشی محسوس کرتا ہوں اور امیر سے محبت کرتا ہوں لیکن بحیثیت مسلمان کے۔ لیکن غریب سے محبت اور غریب کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے مجھے دلی طمانیت اور خوشی محسوس ہوتی ہے۔
ایک غریب آدمی کا جوان بیٹا میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ مجھے بیرون ملک جانا ہے‘ کاغذات مکمل ہوتے ہوتے رک جاتے ہیں‘ کام بنتے بنتے رہ جاتے ہیں‘ کوئی نہ کوئی رکاوٹ آہی جاتی ہے۔ میں نے یہی نفل بتائے اور یہ بات بھی بتائی کہ جلدی بھی نہ کرنا اور بے توجہی سے بھی نہ پڑھنا۔ انشاءاللہ تمہیں اس کا سوفیصد صلہ ملے گا۔ تھا تو مایوس‘ لیکن پرعزم تھا‘ اس نے پڑھنا شروع کیا‘ پڑھتا ہی گیا.... پڑھتا ہی گیا....(جاری ہے)
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 390
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں